عوامی مسائل کو اٹھانا اور انسانیت کی خدمت کیلئے وقف کردینا ہی اصل صحافت ہے۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز ناقد پروفیسر شارب ردولوی نے جوہر فاؤنڈیشن میں آزاد میل میڈیا گروپ کے اردو ۔ ہندی نیوزپورٹل ’آزاد میل ڈاٹ کام‘ کے افتتاح کے موقع پرمنعقد مذاکرہ بعنوان’عصر حاضر میں میڈیا کا کردار‘ پرخطاب کرتے ہوئے کیا۔
لکھنؤ۔(سعید ہاشمی) خبروں کو سچائی اور غیر جانبداری سے پیش کرنا صحافت کا اولین مقصد ہوناچاہئے۔ عوامی مسائل کو اٹھانا اور انسانیت کی خدمت کیلئے وقف کردینا ہی اصل صحافت ہے۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز ناقد پروفیسر شارب ردولوی نے جوہر فاؤنڈیشن میں آزاد میل میڈیا گروپ کے اردو ۔ ہندی نیوزپورٹل ’آزاد میل ڈاٹ کام‘ کے افتتاح کے موقع پرمنعقد مذاکرہ بعنوان’عصر حاضر میں میڈیا کا کردار‘ پرخطاب کرتے ہوئے کیا۔
پورٹل کا افتتاح کرنے کے بعد پروفیسر ردولوی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ’ آزاد میل‘ صحافت میں نیا قدم ہے اور اس کے اربابِ حل وعقدقابل مبارکباد ہیں کہ وہ زمانہ کے قدم سے قدم ملا کر چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ویسے ہی بہت پیچھے ہیں ،اگر ہم زمانہ کی رفتار کے ساتھ نہیں چلیں گے تو اور پیچھے رہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج میڈیا کارپوریٹ گھرانوں کے چنگل میں پھنسا ہوا ہے جو اپنے مفادات کے حساب سے کام کرتے ہیں۔ اس وجہ سے عوامی مسائل سے چشم پوشی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج آزاد صحافت کی سخت ضرورت ہے۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے سرمایہ کاروں کے چنگل میں پھنسے ہونے کی وجہ سے آج نیوز پورٹل کی سخت ضرورت محسوس کی جا رہی ہے تاکہ حقائق سامنے لائے جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ غیر جانبدار پورٹل ہی عوامی کے جذبات کی سچی کی ترجمانی کر سکتے ہیں۔ نیوز پورٹل عوامی مسائل کو حکومت تک پہنچائیں گے تو ان مسائل کا حل بھی نکلے گا۔ آج سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ عوام کی آواز دبا دی جا رہی ہے۔
اسلامی قانون کے ماہر اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی دارالقضاء کمیٹی کے کنوینرمفتی عتیق احمد قاسمی بستوی نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ آزاد میل نیوز پورٹل کا افتتاح ایک خوش آئند قدم ہے اور امید ہے کہ اس سے خیر کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کی خدمت صحافت کا مقصد ہونا چاہئے۔ افسوس کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اپنے اصل مقصد سے بھٹک گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کثیر لسانی اور متنوع مذاہب والے ملک میں گنگا جمنی تہذیب کا بول بالا تھا، مذہبی رواداری عام تھی، لوگ بلا تفریق مذہب وملت ایک دوسرے کے غم اور خوشی میں شریک ہوتے تھے لیکن اب یہ مستحکم رشتہ کمزور ہو رہا ہے، کیونکہ میڈیا اس خیر سگالی کے ماحول کو خراب کر کے نفرت اور عداوت کا ماحول پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج رواداری، ایک دوسرے کا احترام اور محبت کے جذبات کو فروغ دینا بہت ضروری ہے، امید ہے کہ ’آزاد میل‘ اس فریضہ کو انجام دے گا۔
منکا میشور مندر کی مہنت محترمہ دیویہ گری نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرنٹ میڈیا کا کوئی جواب نہیں ہے۔ اس کی بڑی خوبی یہ ہوتی ہے کہ آپ اخبار کا تراشہ کئی نسلوں تک محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کا رول ہر زمانے میں اہم رہا ہے۔ ہمارے مجاہدین آزادی نے جیلوں سے صحافت کے ذریعہ آزادی کی جنگ لڑی ہے۔ آج اس کی اہمیت اور بڑھ گئی ہے۔ آج میڈیا اپنی بات دوسروں تک پہنچانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ موجودہ وقت میں میڈیا کے ذریعہ الیکشن لڑے جا رہے ہیں۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج غیر مصدقہ اور جھوٹی خبروں کا چلن بہت عام ہو گیا ہے۔ اس رجحان کو روکنے کی ضرورت ہے۔ خبروں کی صداقت پر توجہ دے کر اس منفی رویہ کو روکنا چاہئے۔
سینئر صحافی رضوان چنچل نے کلیدی خطبہ میں میڈیا کے مختلف روپ پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کی خصوصیات بیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ اردو، ہندی صحافت کے آج تقریباً دو سو برس مکمل ہو چکے ہیں۔ آج ہم ڈیجیٹل میڈیا کے دور میں ہیں۔ پہلے پرنٹ میڈیا،پھر الیکٹرانک میڈیا آیااور آج ویب میڈیا کا دور ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام قسم کے میڈیا کے اپنے اپنے امتیازات ہیں اور ان کے اپنے اپنے مثبت و منفی پہلو بھی ہیں۔ اصل میڈیا وہ ہے جو حقائق پیش کرے اور انسانیت کی خدمت کرے۔ انہوں نے کہا کہ جو نفرت اور تشدد کو بڑھاوا دے اور فرقہ وارانہ ماحول خراب کرے وہ صحافت نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ خبروں کا بہت چلن ہے اسی وجہ سے ہم اسے صحافت نہیں کہہ سکتے۔
اس سے قبل ’آزاد میل ڈاٹ کام‘ کے ایڈیٹر محمد وصی اللہ حسینی نے ادارے کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ آزاد میل میڈیا گروپ کا اردو۔ہندی نیوزپورٹ ’آزاد میل ڈاٹ کام‘ بھی ویب جرنلزم کا ایک حصہ ہے۔وقت کی آواز پر ہم نے یہ قدم اٹھایاہے۔یہ بہت ضروری تھا۔کیوں کہ یہ فطرت کا اصول ہے کہ جو وقت کے ساتھ نہیں چلتا،وقت اسے پیچھے چھوڑدیتاہے۔اس کے علاوہ اس پورٹل کے معرض وجود میں آنے کا بنیادی محرک قومی وبین الاقوامی میڈیاکا صحافتی اخلاقیاتسے انحراف بھی ہے۔آج میڈیا اپنی اصل ذمہ داری سے چشم پوشی کرکے مخصوص طبقات کا ترجمان بن کر رہ گیا ہے۔غریبوں، کسانوں،مظلوموں اور کمزوروں کیلئے اس کے یہاں کوئی جگہ نہیں ہے۔آج ذرائع ابلاغ ’سچ‘کے پردے میں جھوٹ پیش کررہے ہیں۔مغربی میڈیا کے صحافتی اصول تو مثالی ہیں لیکن مسلمانوں کے حوالے سے ان کی زیادہ تر خبریں اور تجزیئے خیالی ہوتے ہیں۔ہم کوشش کریں گے کہ’ آزاد میل‘ کے ذریعہ ان خامیوں کا تدارک ہو۔آزاد میل کا نصب العین انسانیت کی خدمت کرنا اور کمز روبے سہارا لوگوں کی آواز بلند کرنا ہے۔
پروگرام کا آغاز قاری شہاب اللہ صدیقی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ڈاکٹر ہارون رشید نے نظامت کے فرائض بحسن وخوبی انجام دیے۔پورٹل کے جوائنٹ ایڈیٹر اعجاز احمد ندوی نے کلمات تشکر اداکئے ۔
اس موقع پر وصی صدیقی، آفتاب اثر ٹانڈوی، صحافی سعید ہاشمی، ہری پال سنگھ، وسیم حیدر، رہبر جونپوری، منظور پروانہ، محمد نعیم، حیدر علوی، اعجاز احمد، محمد اسلام، شاہ عالم، وجیہ القمر، جان آغا، نثار احمد، مسیح الدین خاں، ڈاکٹر جہاں آراء سلیم، عطیہ بی، موصوف خاں، ابوہریرہ عثمانی، ایڈوکیٹ اسلم ندوی، محمود الحسن ندوی، عبدالطیف ندوی، اسامہ طیب اور ہردیپ سنگھ خاص طور پر موجود تھے۔