تعدّد_ازدواج_پر_دندان_شکن

سمیع اللّٰہ خان
یہ کہاوت ہندوتوا وادیوں نے بھی یقینًا سنی ہوگی، لیکن اس کا ذائقہ اب محسوس کرینگے، اسوقت ایکطرف ہندوستان میں ہزاروں سال سے ستم زدہ بھارتی قومیں آزاد انگڑائی لے رہی ہیں، تو دوسری طرف ہندوتو اپنی فطرت کے مطابق مخالف فضا میں سکڑ کر حملہ آور ہے، ایسے میں ضرورت زمینی، تکنیکی اقدامی پالیسیوں کی ہوتی ہے، ناکہ، نشیلے اقدامات کی جو گھبراہٹ و بوکھلاہٹ کی خبر دیں:
طلاق ثلاثہ کے بعد اب تعدد ازدواج کو موضوع بناکر جو ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے اس پر جواب نہیں اقدامی یلغار کی ضرورت ہے، متعدد بیویوں کی گنجائش اصلاً ایک بہترین کثیر جہتی معاشرتی مفادات پر مبنی طرزحیات ہے، اس کے بر خلاف ہندوﺅں اور یوروپین اقوام میں، طرح طرح کے بدترین حیوانی طرزہائے معاشرت پائے جاتےہیں، کہیں نیوگ کے نام پر تو کہیں کُمبھ وواہ کے عنوان سے، تو کہیں کچھ اور کہیں کچھ، اگر ازدواجی معاشرت میں سدھار لانے کا عزم ہے تو پہلے ان کو ختم کرنا ہوگا، جن کی سندیں مہابھارت سے بیان کی جاتی ہیں، جن کی صورتیں ایسی گھناﺅنی ہیں کہ ان کا تصور کرنا مشکل ہے ۔
مسلمانان ہند کے پہلے اقدامی انٹرویو / مذاکراتی میڈیا ہاؤز سرجیکل اسٹرائک میں رفیق محترم ڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی صاحب نے اس ایپیسوڈ میں، اسی مسئلے کو زبردست طریقے سے کاؤنٹر کیا ہے، انہوں نے تعدد ازدواج پر اعتراضات کرنے والے مغربی و مشرقی مفکرین و مستشرقین سے جو الزامی سوالات کیے ہیں، وہ چشم کشا ہیں، ان کی عرق ریز جدوجہد کی بے لوثی پر ترجمان ہے، ضرورت ہے کہ ہندوستانی مسلم مراکز ان کی اس کوشش کو ہاتھوں ہاتھ لیں، اور آگے بڑھائیں، کرنے کا، کام یہی ہے کہ جس سے زمینی یلغار بھی ہوتی ہے، اور، بے لوث جدوجہد کرنے والوں کی تشجیع بھی ۔ ہم اپیل کرتےہیں ملی قیادتوں اور دانشوروں سے کہ ان بنیادوں پر قانونی اقدامی چارہ جوئی کرکے اقدامی مورچہ سنبھالیں:
اسی کے ساتھ برادر عزیز رفیق محترم، Yasir Nadeem Al Wajidi صاحب کا ملت اسلامیہ کی طرف سے شکریہ ادا کرتےہیں، ہم ان کی بے لوث محنتوں کو سراہتے ہیں، ان کے ممنون احسان ہیں کہ ایک بار پھر انہوں نے ملت کی جانب سے بہترین زبردست تکنیکی پاری کا آغاز کیا ہے ۔

جنرل سکریٹری: کاروانِ امن و انصاف