کرناٹک: سدارمیا کا بڑا داؤ لنگایت کو الگ مذہب بنانے کے تجویز کو منظوری دے کر مرکز کے پالے میں ڈالی گیند

نئی دہلی19مارچ: اسمبلی انتخابات سے پہلے کرناٹک کی سیاست میں نیا موڑ آیا ہے۔ حکمران سدارمیا حکومت نے لنگایت کارڈ کھیلا ہے۔سدارمیا حکومت نے جسٹس ناگ موہن داس کی رپورٹ کو منظوری دیتے ہوئے لنگایت مذہب بنانے کی سفارش کی ہے۔کرناٹک حکومت اس لے کر مرکز کو خط لکھے گی ۔کرناٹک حکومت میں وزیر نے بی پاٹل نے کہا کہ کرناٹک حکومت نے لنگایت کو الگ مذہب بنانے کے لئے جسٹس ناگ موہن داس کی رپورٹ کو منظور کر لیا ہے۔ لنگایت باس ویشورا کے نظریات کو مانے والے ہیں۔ ہم بھارت سرکار کو اس بارے میں لکھیں گے۔ واضح ہو کہ کرناٹک میں 18 فیصد آبادی لنگایت کمیونٹی ہے، اس کے ساتھ ہی پڑوسی ریاست مہاراشٹر، تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں بھی لنگایت مذہب کے ماننے والوں کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے۔مانا جا رہا ہے کہ انتخابات سے پہلے وزیر اعلی سدارمیا نے بی جے پی کے یدی یورپا کے عوامی حمایت کو توڑنے کے لئے یہ کارڈکھیلا ہے۔ لنگایت کمیونٹی میں سدارمیا کی اچھی گرفت مانی جاتی ہے، کانگریس اس مسئلے کو اپنے ہاتھ نہیں نکلنے دینا چاہتی ہے۔