رائے پور کی خانقاء تزکیۂ نفس اصلاح ،تربیت ا وردعوت حق کا اعلیٰ مرکز
سہارنپور (احمد رضا)خانقاہ رائپورجو محتاج تعارف نہیں اس روحانی مرکزسے لگاتار دو سو سال سے آواز حق دور دور تک سنائی دیتی رہی ہے اسی خانقاء کے قابل عقیدت و احترام ہمارے اکابرین اور بزرگان دین نے روزاول سے امت مسلمہ کی بے لوث خدمت انجام دی تزکیۂ نفس اصلاح وتربیت ودعوت حق کاجوعظیم کارنامہ اس خانقاہ نے انجام دیا وہ ہندوستان کی تاریخ میں کسی دوسری خانقاہ سے نہیں ملتا قطب عالم مولانا شاہ عبدالرحیمؒ سے لیکر مفتی عبدالقیوم نوراللہ مرقدہ جو حال ہی میں ہماری آنکھوں کواشکبار کرکے لاکھوں فرزندانِ توحید کو مئے وحدت پلاکراورسنت وشریعت کا متبع بناکر وہ نورکاپیکرسکون ودیدوقلب ہم کوداغِ مفارقت دیکراپنی زندگی کاصلہ پانے کیلئے اپنے تخلیق کارکے پاس جاپہنچے مفتی صاحبؒ کے جانے سے لاکھوں دل غمزدہ ہوگئے اوراب ہراس عقیدت مندکے ذہن میں سوال پیداہوگیاکہ اس خانقاہ کاوارث وامین کون بنے گالیکن کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ خدمت سے خدا ملتاہے ایسا ہی دیکھنے کوملاہے خانقاہ رائپورمیں جولوگ منشی عتیق صاحب کی جانشینی پرسوال اٹھارہے تھے ا انکے لئے یہ لمحۂ فکر ہیکہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاوصال ہواتوتمام صحابہ سکتہ میں آگئے اور پورے عرب میں ایک کہرام مچ گیا اسّی فیصدصحابہؓ ایسے تھے جن کویقین نہیں ہورہا تھاکہ واقعی حضورؐدنیاسے رخصت ہوگئے اس پورے منظرکودیکھ کرعمرفاروقؓ تلوارسونت کرمسجدکے دروازے پر کھڑے ہوگئے اورللکارکرکہااے لوگو سن لواگرکسی زبان سے نکلاکہ حضورؓکاوصال ہوگیاتواسکی گردن اڑادی جائے گی اس کے بعدابوبکرصدیقؓ آگے بڑھے اورعمرفاروقؓ کوکہاکہ اپنے آپ کوسنبھالو واقعی حضورؐوصال فرماگئے اور امت پرغم کا پہاڑٹوٹ گیا ہے لہٰذا یہ صبرکی گھڑی ہے صبراورہمت سے کام لوآپؐ کالایاہوادین اورشریعت باقی ہے اورقیامت تک باقی رہے گی لہٰذااسکی فکرکرنی ہے موت توایک اٹل چیزہے آپؐ سے پہلے بھی بہت نبی آئے اوررخصت ہوگئے تب حضرت عمرؓ سنبھلے اورتمام صحابہؓ کویقین ہوگیااورتمام نے صبروتحمل کامظاہرہ کیا یہ ایک پیغام تھا امت کے لئے اوراسی صبرکی وجہ سے حضرت ابوبکرصدیقؓ کوآپؐ کاخلیفہ وجانشین مقرر کردیامفتی عبدالقیوم ؒ جو ایک فرشتہ خصلت انسان تھے اور مادرزاد ولی تھے میراانکاساتھ تقریباً ساٹھ سال رہاجنکے جانے سے خانقاہ رحیمی سونی ہوگئی جس کے لئے ایک سچے وارث وامین کی ضرورت تھی انہوں نے کہا کہ جانشین وہ ہوتاہے جومخلوقِ خداکی صحیح معنٰی میں خدمت کرتاہے جیسے ابوبکرصدیقؓ نے محمدالرسول اللہ کی غارِثورمیں کی اورہروقت آپؐ کی خدمت میں لگے رہتے تھے اسی سچی خدمت کی بدولت آپؓ سب سے پہلے خلیفۃالمسلمین قرارپائے خدمتِ خلق اورخدمت پیرکرنے کانام ہی جانشینی ہے اوراس خانقاہ کاانتخاب منجانب اللہ ہوتا ہے لہٰذاجولوگ آج یہاں موجودہیں اوراس خانقاہ سے عقیدت ومحبت رکھتے ہیں اورحقیقت میں دین کے ماننے والے اورقرآن وحدیث پرعمل کرنے والے ہیں انہونے ہی اجتماعی طور سے آپکے خادم منشی عتیق احمدجومیرے خلیفہ بھی ہیں وہ تقریباً بیس پچیس سال سے خانقاہ رائپورمیں جوخدمت انجام دے رہے ہیں وہ قابلِ قدر ہیں اوریہاں آنے والے ملک وبیرونِ ملک سے کسی بھی مہمان کی مہمان نوازی میں کمی محسوس نہیں ہونے دیتے اورخاص طورپرمفتی عبدالقیومؒ کی طویل علالت کاجو زمانہ ہے انہوں نے مفتی صاحبؒ کو ہی اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیا تھااوراپنی تمام ضرورتوں وخواہشوں کوپسِ پشت ڈالکر مفتی صاحبؒ اورخانقاہ میں آنے والے تمام عقیدت مندوں کی خدمت کو مقدم رکھا،اس لئے ان کی خدمت اورانکے اخلاق وکردارکوسامنے رکھا انہی تمام باتوں کے بعد ہی قابل قدر قابل احترام عالم دین پھر مولانا عبداللہ مغیثی نے الحاج شاہ عتیق احمد رائپوری کی جانشینی کا اعلان کیا اور روایتاً اپنے دست مبارک سے انکے سر پر پگڑی پہنائی اور تمام حاضرین سے ان کی جانشینی کی تائیدوتوثیق کرائی اس روح پرور منظر کو دیکھ کر عقعدت مندوں کی آنکھوں میں آنسو چمکنے لگے آج یہ خانقائے رائے پوری پھر سے اپنے پرانے طور طریقوں پر قائم رہتے ہوئے مہمانان اسلام کا پہلی ہی کی ماند خیر مقدم کرنے اور ذکر وافکار میں سب سے آگے مانی جارہی ہے حضرت کے انتقال کے بعد ہی سے یہاں لگاتار آپؒ کے عقیدت مندوں اور شاگردوں کا آنا جانا جاری ہے یہی وہ خانقاء ہیکہ جہاں سے پورے عالم میں تزکیۂ نفس اصلاح وتربیت ودعوت حق کی صدائیں گونجتی ہیں!