جمعیۃ کی لکھنؤ کانفرنس ملک و ملت کے مسائل حل کرانے میں اہم کردار ادا کرے گی: مولانا اسامہ قاسمی صوبائی صدر نے لکھنؤ پہنچ کر اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لیا اور ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ کی

لکھنؤ (سعید ہاشمی )
صوبہ و ملک کے موجودہ حالات کسی سے مخفی نہیں ہیں، ایک طرف جہاں قومی و ملی مسائل درپیش ہیں، وہیں ایک خاص طبقے کی ذہنیت و تہذیب کو پورے ملک میں تھوپنے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں،جو اس جمہوری ملک کے دستور کیلئے تشویشناک ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے اکابرین نے ملک و ملت کے ہر نازک موڑ پر اپنی ذمہ داریوں کا بھر پور مظاہرہ کرتے ہوئے ملک و ملت کے مسائل حل کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔اور آئندہ مورخہ ۱۰؍ مارچ ۲۰۱۸ء بروز سنیچر صبح ۹؍ بجے جھولے لال پارک(ندوۃ العلماء و لکھنؤ یونیورسٹی کے سامنے) لکھنؤ میں ہونے والی ’تحفظ ملک و ملت کانفرنس‘‘تاریخ ساز ثابت ہوگی ۔مذکورہ خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء اترپردیش کے صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نے کیا ۔وہ اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے راجدھانی لکھنؤ کا دورہ کرنے کے بعد ر کیمپ آفس واقع مدرسہ تعلیم القرآن نزد عیش باغ نزد پولیس اسٹیشن لکھنو میں کارکنان و ذمہ داران کے ساتھ مشاورتی نشست کے موقع پر خطاب کر رہے تھے ۔مولانا نے مذکورہ اجلاس کو وقت کی اہم ضرورت قراردیتے ہوئے زور دیکر کہا کہ مساجد، مدارس اور تعلیمی اداروں میں جلسوں اور میٹنگوں کے تحت لوگوں میں بیداری پیدا کی جائے اور کانفرنس کو کامیاب بنانے کی خاطرہر ممکن اقدامات کو یقینی بنایا جائے ۔ مولانا اسامہ نے صحافیوں سے اجلاس کے ایجنڈوں پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کانفرنس میں ، قومی ایکتا اور مختلف مذاہب و مسالک کو مشترک سماجی و سیاسی مسائل میں متحد کرنے،مسلمانوں کو اقتصادی، سماجی اور سیاسی سطح پر مضبوط بنانے، عصری تعلیم گاہوں کے قیام پر توجہ دلانے، مدارس کے نظام کو مضبوط و فعال کرنے، معاشرتی برائیوں کے خاتمہ کے لیے زمینی سطح پر تحریک چلانے، دینی تعلیمی بیداری پیدا کرنے کے لیے محلہ محلہ مکاتب دینیہ کا جال پھیلانے ، قبلہ اول، مسجد اقصیٰ، شہر القدس، فلسطینی و شامی مظلوموں کے حق میں آواز بلند کرنے ، امت مسلمہ کو عزم و حوصلہ دینے اور خدمت خلق کو مشن بنانے جیسے مسائل زیر بحث آئیں گے ۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ کانفرنس ان مسائل کا تلاش کرنے میں کامیاب ہوگی اور ملک و ملت کے حق میں کارگر ثابت ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا اسامہ نے کہا کہ اس کانفرنس میں جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر اور دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث امیر الہند حضرت الحاج مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری اور قومی جنرل سکریٹری قائد جمعیۃمولانا سید محمود اسعد مدنی بطور مہمانان خصوصی شرکت کریں گے۔ ان حضرات کے علاوہ جمعیۃ علماء ہند کے مرکزی و صوبائی قائدین ، مشہور و معروف علمائے کرام اور مختلف مذاہب و مسالک اور ملی و سماجی تنظیموں کے سربراہان بھی شرکت کریں گے۔مولانا قاسمی نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہ ملی مسائل کے حل کے لیے آپ حضرات بڑی تعداد میں شرکت کریں۔ اس موقع پرمولانا متین الحق اسامہ صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش کے علاوہ مولانا عبدالمعیدقاسمی ناظم تنظیم جمعیۃ علماء ہند، مولانا حاطب رکن منتظمہ جمعیۃ علماء اترپردیش ،سید حسین احمدہاشمی خازن جمعیۃ علماء اترپردیش، مولانا احمد عبداللہ آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند، مولانا محمد یاسین قاسمی جہازی جمعیۃ علماء ہند،قاری عبدالمعید چودھری سکریٹری جمعیۃ علماء یوپی، مفتی اظہار مکرم، مولانا مناظر الاسلام،حافظ محمد اکبرحافظ امین الحق عبد اللہ ، حافظ منہاج، قاری بدر الزماں، مولانا مدثر چودھری، مولانا غفران، مولانا تنویر احمد ندوی اور آفس سکریٹری مولانا محمد سفیان قاسمی شامل رہے۔
تصویر کا کیشن :مولانا متین الحق اسامہ ریاستی دفتر میں اجلاس کے سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے