حکومت کا نیا نعرہ’کھاؤں گا اور کھانے دوں گا، پیک کرکے لے جانے دوں گا‘ : کانگریس 

نئی دہلی یکم مارچ : نریندر مودی ملک سے بدعنوانی کو ختم کرنے کی بات کرتے ہیں تو دوسری طرف اپوزیشن کانگریس پارٹی مسلسل دعویٰ کر رہی ہے کہ یہ حکومت بدعنوانی کو فروغ دے رہی ہے۔ اور اس سلسلے میں کئی شواہد بھی ہیں جو مودی کے نعرے کی قلعی کھول دیتے ہیں ۔ مودی حکومت میں مسلسل گھوٹالے ہو رہے ہیں اور حکومت نے پر اسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سورجے والا نے حکمراں بی جے پی کی تنقید کرتے ہو ئے کہا کہ’کھاؤں گا اور کھانے دوں گا، اور پیک کرکے لے جانے دوں گا‘ ۔ لگتا ہے یہ حکومت کا نیا نعرہ ہو گیا ہے۔ 31 ہزار کروڑ کا گھوٹالہ سامنے ہے،مودی حکومت اس پر خاموش ہے۔ جن دھن منصوبہ اب تو یہ 39 ہزار کروڑ تک پہنچ گیا ہے ۔سورجے والا کا کہنا ہے کہ حکومت بدعنوانی روکنے میں ناکام رہی ہے ۔ایک کے بعد ایک بینک اسکینڈل سامنے آنے کے بعد بینک گھوٹالے کی رقم بڑھ کر 39 ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔کانگریس لیڈر کاکہنا ہے کہ مودی دور حکومت میں بڑے صنعت کاروں کا ملک چھوڑ کر فرار ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ وجے مالیا،نیرو مودی اورمیہول چوکسی کی طرح جتن مہتا بھی ملک چھوڑ کر فرار ہونے میں کامیاب رہے ہیں۔سورجے والا نے کہا کہ جتن کی تین کمپنیوں نے بینکوں کو 6712 کروڑ روپے کی بڑی چپت لگائی۔ اس کا بھی طریقہ وہی ہے، جو نیرو مودی کا تھا۔ مودی حکومت اور مہاراشٹر حکومت کو ساڑھے تین سال سے اس کی معلومات تھی، لیکن جتن مہتا بیوی سمیت بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ جتن مہتا کی کمپنی ونسم ڈائمنڈ اینڈ جیولری گروپ کے سربراہ ہے، بینکوں میں ان کی شکایت ہوتی رہی ہے۔ 2015 میں کمپنی کی بیلنس شیٹ عکاسی کرتا ہے کہ ان کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی کے نوٹس جاری ہوئے ہیں۔سورجے والا نے الزام لگایا کہ جتن مہتا بینکاری سسٹم کو چونا لگانے میں کامیاب کیسے ہو گئے، انہوں نے اس معاملے میں حکومت سے 5 سوالوں کے جواب مانگے۔1سی بی آئینے ساڑھے تین سال تک ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی؟2 مہاراشٹر حکومت اور اقتصادی کرائم برانچ کیا کرتے رہے؟3 مودی حکومت نے ملزم جتن کو 2 جون 2016 میں بھارتی شہریت چھوڑنے کی اجازت دے دی۔اس وقت وزرات داخلہ اور وزارت خارجہ کیا کر رہی تھی ۔ جتن ابھی سینٹ کٹس کے شہری ہو گئے ہیں اور اس ملک کے ساتھ بھارت کی حوالگی معاہدہ نہیں ہے۔ وہ بھارت میں اپنی تھوڑی ہی جائیداد چھوڑ گئے ہیں۔ ساتھ ہی یہ ملک ٹیکس ہیون ملک کے طور پر جانا جاتا ہے4 ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس آج تک کیوں نہیں جاری ہوا؟5 جتن مہتا کو کس نے بچایا، کیا جتن کا تعلق کسی بڑے صنعتی گھرانے سے ہے، جو وزیر اعظم کے قریبی ہیں۔ سورجے والا نے اس معاملے میں نام لئے بغیر تاجر گوتم اڈانی کی بھی تنقید کی ہے ۔